جس ماہ میں ہے آمدِ شاہِ فلک وقار
جس ماہ میں ہے آمدِ شاہِ فلک وقار
اس ماہ میں نہیں ہے غموں کا کوئی شکار
اور جس میہنے میں ہے شہادت کا ان کی وار
ہر گز کوئی شجر بھی نہ ہے اس میں بار دار
مقصود ہر کسی کو طواف اس کلی کا ہے
مرکز فقط حسینؑ خوشی اور غمی کا ہے