ہو گیا سکوں ناپید
ہو گیا سکوں ناپید
بس ترا انتظار ہوگا
اتنی خوب خلقت ہے
کیسا پروردگار ہوگا
جائے وہ قلب سے نکل
نہ کبھی زینہار ہوگا
آگے تم دیکھتے چلو
دل بھی تار تار ہوگا
کوئی ساحل پہ ہے کھڑا
آر ہوگا یا پار ہوگا
ناخدا جس کا ہو خدا
بیڑا وہ ہمکنار ہوگا
ملنے آئیں گے وہ نفیسؔ
جب میانِ مزار ہوگا