کلام نفیس
منقبت
بند
رباعیات
غزلیں
نظمیں
نہ اوجِ آسماں کا نہ شائق نجوم کا
نہ اوجِ آسماں کا نہ شائق نجوم کا
قائل نہیں حروف کے بے جا ہجوم کا
کافی ہے بس نفیسؔ تعارف کے واسطے
ادنیٰ سا اک فقیر ہوں باب العلومؑ کا